Home › tpsg. Community › Notice Board › Community Poetry Contest – October 2024 › Poetry Contest Prompt › Reply To: Poetry Contest Prompt
October 4, 2024 at 12:07 am
#6182
Title: duality
یہ میری شایانِ شاں تو نہیں ہے کہ
تیری یاد میں رُت جگے کاٹوں
کچھ باتیں چھپا کے رکھوں
اور کچھ کو ستاروں س
یہ میری شایانِ شاں تو نہیں ہے کہ
تیری یاد میں رُت جگے کاٹوں
کچھ باتیں چھپا کے رکھوں
اور کچھ کو ستاروں س
Title: duality
یہ میری شایانِ شاں تو نہیں ہے کہ
تیری یاد میں رُت جگے کاٹوں
کچھ باتیں چھپا کے رکھوں
اور کچھ کو ستاروں سے بانٹوں
یہ محبت کو قلبی سکوں کہا ہے کس نے
اس زہریلے سکوں کو آخر سہا ہے کس نے
ایسی عشق بازیاں یہاں کرتا ہے کون
ٹکے کی حسیناؤں پہ آخر مرتا ہے کون
یہ محبت کی باتیں بنائی ہیں کس نے
یہ قصے کہانیاں سنائی ہیں کس نے
بے سکونی کے بدلے دل لگاتا ہے کون
بے چینیاں لے کے چیں ٹھکراتا ہے کون
یہ ہلکی سی جنبش سے پلکیں جھکائی ہیں کس نے
اتنی نزاکت سے یہ آنکھیں اٹھائی ہیں کس نے
اتنی نرمی سے ہونٹوں سے مسکراتا ہے کون
اتنی بھی جلدی آخر دل کو بھاتا ہے کون
یہ من میں میٹھی سی کسک جگائی ہے کس نے
یہ دھڑکن کی دھک دھک بڑائی ہے کس نے
ایسی بہشت زدہ ہوائیں لگواتا ہے کون
سینے میں ٹھنڈ پڑواتا ہے کون
یوں تو میری شایانِ شان نہیں کہ تیری یاد میں رُت جگے کاٹوں
مگر ایسی خوبصورت راتوں کو ٹھکراتا ہے کون
ایسی دل فریب آفت سے خود کو بچاتا ہے کون
یہ میری شایانِ شاں تو نہیں ہے کہ
تیری یاد میں رُت جگے کاٹوں
کچھ باتیں چھپا کے رکھوں
اور کچھ کو ستاروں سے بانٹوں
یہ محبت کو قلبی سکوں کہا ہے کس نے
اس زہریلے سکوں کو آخر سہا ہے کس نے
ایسی عشق بازیاں یہاں کرتا ہے کون
ٹکے کی حسیناؤں پہ آخر مرتا ہے کون
یہ محبت کی باتیں بنائی ہیں کس نے
یہ قصے کہانیاں سنائی ہیں کس نے
بے سکونی کے بدلے دل لگاتا ہے کون
بے چینیاں لے کے چیں ٹھکراتا ہے کون
یہ ہلکی سی جنبش سے پلکیں جھکائی ہیں کس نے
اتنی نزاکت سے یہ آنکھیں اٹھائی ہیں کس نے
اتنی نرمی سے ہونٹوں سے مسکراتا ہے کون
اتنی بھی جلدی آخر دل کو بھاتا ہے کون
یہ من میں میٹھی سی کسک جگائی ہے کس نے
یہ دھڑکن کی دھک دھک بڑائی ہے کس نے
ایسی بہشت زدہ ہوائیں لگواتا ہے کون
سینے میں ٹھنڈ پڑواتا ہے کون
یوں تو میری شایانِ شان نہیں کہ تیری یاد میں رُت جگے کاٹوں
مگر ایسی خوبصورت راتوں کو ٹھکراتا ہے کون
ایسی دل فریب آفت سے خود کو بچاتا ہے کون
Category: